قومی کرکٹر سرفراز احمد کو ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کے بعد پی سی بی
نے مصباح الحق سے اگلے دو تین ہفتوں میں اپنے مستقبل کے بارے حتمی فیصلہ
کرنے کا کہہ دیا ہے اور غالب امکان یہی ہے کہ اپریل میں ہونے والا ویسٹ
انڈیز کا دورہ بطور کپتان مصباح الحق کا آخری دورہ ہو گا۔ عام خیال یہی تھا کہ مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد اظہرعلی ٹیسٹ ٹیم کی
کپتانی کے لئے موزوں ترین امیدوار ہوں گے لیکن اظہر علی کی جانب سے ون ڈے
ٹیم کی کپتانی کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ ٹیم کی نائب کپتانی سے دستبرداری کے اعلان
کے بعد یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ پی سی بی اظہر علی کو ٹیسٹ کپتان مقرر کرنے
میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ با خبر ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر انضمام الحق
تینوں فارمیٹس میں ایک ہی
کپتان چاہتے ہیں اور غالب امکان یہی ہے کہ مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد
سرفراز احمد ٹیسٹ فارمیٹ میں بھی قومی ٹیم کی قیادت کی ذمہ داریاں سنبھال
لیں گے۔ اظہر علی کی کپتانی کے دو سال پاکستانی کرکٹ کے لیے بھیانک ثابت ہوئے. ان
کے دور میں پاکستانی ٹیم رینکنگ میں بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز سے بھی نیچے
(نویں نمبر پر ) چلی گئی. اظہر علی نے 31 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں
پاکستانی ٹیم کی قیادت کی جن میں سے ٹیم صرف 12 میچ جیت سکی جب کہ 18 میچوں
میں ٹیم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، اظہر علی آج سے تقریباً دو سال قبل
مصباح الحق اور شاہد آفریدی کے بیک وقت ون ڈے کرکٹ کو خیر باد کہنے کے
نتیجے میں ٹیم کے کپتان مقرر ہوئے تھے۔